adnow ad 1

Thursday, January 6, 2022

Badshah Ki Ghalat-Fehmi

ایک حکیم نے اپنی کتاب میں لکھا کہ اگرتربوز کے فوری بعد دودھ  پیا جائے تو انتڑیوں میں شدید قسم کا درد پیدہ ہوتا ہے...

                                    
ایک بادشاہ نے طبیب کو حکم دیاکہ ایک ایسی کتاب لکھو جس میں ہر بیماری کاذکر کیا گیاہو۔طبیب نے کہا! اے بادشاہ سلامت میں کتاب لکھو گا لیکن  مجھے اس کے لئے وقت درکار ہو گا  بادشاہ نے طبیب سے کہا کہ جتنا بھی وقت لینا لے لو مگر یہ کتاب مجھے ہر صورت میں چاہیے
بادشاہ کے حکم کی تعمیل کی گئی اور کتاب لکھنے کاکام شروع ہو گیا۔حکیم نے سب سے پہلے بیماریوں کے نام لکھے۔اس کے بعد ان بیماریوں کی وجوہات اور انکا علاج لکھا اور آخر میں ان کا علاج لکھا اور آخر میں دو متضاد چیزوں کے کھانیکے نقصانات لکھے 3سال کے عرصے میں کتاب مکمل کی گئی۔
بادشاہ کو جب کتاب پیش کی گئی تو بادشاہ بہت خوش ہوا۔بادشاہ نے پوری کتاب کو تفصیل کے ساتھ پڑھنا شروع کیا آخر کار بادشاہ کتاب کے ایک ایسے صفحے پر پہنچا جہاں دو متضاد چیزیں کھانے کے نقصانات لکھے ہوئے تھے۔اچانک بادشاہ ایک ایسے صفحے پر پہنچا جہاں لکھا ہو تھا کہ اگر تربوز کے بعد فوری طور پر دودھ پی لیا جائے تو انتڑیوں میں شدید قسم کا درد پیدہ ہوتا ہے۔بادشاہ نے دل میں سوچا یہ کیابات ہوئی۔دودھ اور تربوز دونوں صحت کے لئے مضر کیوں۔بادشاہ نے حکیم کو دربار میں بلوایا اور کہا تم نے جو اس صفحے پر لکھا ہے اس کا عملی طور پر مظاہرہ کیا جائے گا۔
اگر تمہاری یہ بات غلط ثابت ہوی تو تم کو بوری سزا دی جائے گی۔بادشاہ کے حکم پر ایک غریب کسان پر تجربہ کیا گیاکسان کو سب سے پہلے تربوز کھلایا گیا اور اس کے بعد دودھ پلایا گیا اب سب انتظار میں بیٹھ گئے کے کب کسان کو درد شروع ہو۔مگر دو گھنٹے گزر گئے اور کسان کو  کچھ بھی نہ ہوا بادشاہ نے غصے میں حکم دیا کہ حکیم کو گرفتار کیا جائے اور سولی پر لٹکا دیا جائے حکیم نے عرض کی کہ مجھے تین ماہ کی مہلت دی جائے اور اس کسان کو تین ما ہ اس ک حوالے کیا جائے۔حکیم کو تین ما ہ کی مہلت دے دی گئی۔
حکیم نے کسان کو شاہی کھانے کھلاے اور سونے کو نرم بستر دیے اور شہزادوں کی طرح کسان کی خدمت دی تین ماہ بعد جب حکیم کو یقین ہو گیا کہ کسان کا جسم نرم مزاج ہو گیا ہے تو حکیم نے کسان کے بستر کے نیچے سے نرم گدا نکال لیا کسان نے دوسرے دن کہا مجھے رات بھر نیند نہیں آئی۔
حکیم سمجھ گیا کہ کسان کا جسم نرم مزاج ہو چکا ہے۔حکیم نے بادشاہ کے سامنے دوبارہ کسان پر تجربہ کیا۔پہلے تربوز کھلایا گیا پھر دودھ پلایا گیاکچھ دیر بعد ہی کسان درد سے چلانے لگااور زمین پر لیٹ گیا۔بادشاہ نے حران ہوکر حکیم سے پوچھااس کی کیا وجہ ہے۔حکیم نے کہا آپ نے مجھے کتاب لکھنے کا کہا تو میں نے ایک بادشاہ کی طرز زندگی کو دیکھتے کتاب لکھی تھی میں نے کسان کو تین ماہ تک آپ کی طرع عش عشرت کی زندگی میں راکھا اور اب اس کا معدہ نرم مزاج ہو گیا ہے آپ کو یقین نہین تو آپ بھی  تربوز اور دودھ پی کر دیکھ لواگر آپ کو کچھ نہ ہوا تو آپ مجھے قتل کر دینا۔بادشاہ کسان کا حال دیکھ کر ڈر گیا کیہں میری بھی یہ حالت نہ ہو جاے بادشاہ نے حکیم کو بہت سے انامات سے نوازہ اور کسان کا فوری علاج کرنے کا بولا۔
اخلاقی سبق جو انسان آرام دہ زندگی گزرانے کا عادی ہو  جائیوہ بہت ساری بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے اس لئے انسان کو چاہیے کہ وہ محنت کرے اور اپنے جسم کو مضبوط بناے تاکہ صحت مند رہ سکے
ایک حکیم نے اپنی کتاب میں لکھا کہ اگر تربوز کے فوری بعد دودھ پیا جائے تو انتڑیوں میں شدید قسم کا درد پیدہ ہوتا ہے۔بادشاہ نے جب کتاب پڑھی تو حکیم کو بلوایا گیا اور کہا جو تم نے کتاب میں لکھا ہے میں اس پر تجربہ کروں گااگر تم جھوٹے ثابت ہوے تمہارے کتب خانے کو آگ لگا دوں گا اور تم کو سولی پر لٹکا دوں گا۔بادشاہ نے حکم دیا کہ ایک غریب کسان کو حاضر کیا جائے بے چارے کسان کو پہلے تربوز کھلایا گیا اور اس کے  فوری بعد گرم گرم دودھ پلایا تو۔۔۔


No comments:

Post a Comment

Ek Larki Roz Raat Ko Kaha Jarahi Hy

  ایک لڑ کی روزانہ رات کو ایک ڈاکٹر کے کلینک پہ آتی